Translate and read into your own language

برداشت

برداشت

زندگی کی راستے میں بہت سے مسائلوں کا سامنا کرنے کیلئے بہت سے مشکلات درپیش ہونگے۔ بہت سی مصیبتیں آئیں گے۔ مختلف قسم کے بیماریوں کا شکار ہوں گے۔ بُرے حالات پیدا کیے جائیں گے۔ خوف وہراس پھیلایا جائے گا۔ حق کی بات کو چھپایا جائے گا۔ جھوٹے الزامات عائد کئے جائیں گے۔ جھوٹے مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ غرض یہ کہ زندگی میں آپ کو ایسے مسائلوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جن کے بارے میں آپ نے سوچا بھی نہ ہو۔ اسی طرح اور بہت سے پریشانیوں کا سامنا کرنا ہوگا۔ اس کا مقصد یہ نہیں کہ آپ آپے سے باہر ہوجائیں۔ زندگی سے بیزار ہوجائیں۔ زندگی کو اپنے لیے ایک مصیبت جانیں۔ پریشانی کی حالت میں رہیں۔ ہر چیز آپ کو بُرا لگے۔ اگر آپ زندگی میں صحیح طریقے سے جینا چاہتے ہیں۔ زندگی کو مقدس سمجھ کر اس کا احترام کرنا چاہتے ہیں۔ تو آپ اپنے اندر قوت برداشت پیدا کریں۔ بردباری سے کام لیں۔ جو بھی مسئلہ سامنے آجائے خوش اسلوبی سے اس کا حل نکالیں۔ ہمیشہ بہتری کا سوچیں۔کوشش کریں صحت مند رہیں۔ جب صحت اچھا نہیں ہوتا تو ذہنی حوالے سے بھی انسان کمزور ہوجاتا ہے۔
بیماریوں سے بچنے کیلئے پرہیز کاراستہ اختیار کریں۔ خاص کربازار کے ہوٹلوں میں چائے اور کھانا کھانے سے پرہیز کریں۔ اچھی اور صاف جگہوں کا انتخاب کریں۔ فروٹ کھانا صحت کیلئے اچھا ہے ہر دن ایک سیب ضرور کھائیں۔ کوشش کریں۔ عبادت کیلئے وقت نکالیں۔ خدا سے اپنی صحت کی بہتری کی دُعا کریں۔ اللہ تعالیٰ مشکلات کو آسان کر دیتا ہے۔
اللہ تعالیٰ زندگی میں ہمارے اوپر بہت سے امتحانات لائیگا۔ بہت سے مصیبتوں کاسامنا کرنا پڑے گا۔ بہت سے خدائی آفات کا شکار ہوں گے۔ خدا کی خدائی کے سامنے عاجزی اختیار کرنا چاہیے۔ مصیبتوں سے چھٹکارا پانے کے لیے خدا کی عبادت کرکے اللہ کا شکر ادا کریں۔ کہ اُنھوں نے اس سے اور بڑامصیبت ہم پر نازل نہیں کی۔ پرانی کہاوت ہے۔ ”مصیبت جب آتا ہے تو وہ کسی سے پوچھتا نہیں“
اس لیے کسی بھی آنے والے مصیبت کے لیے اپنے آپ کو تیار رکھیں۔ زندگی میں وقتاََ فوقتاََ بُرے حالات پیدا ہوتے ہیں۔ خشک سالی کی وجہ سے زمین پر کھیتوں کی پیداوار رُکھ جائے گی۔ پانی کی کمی ہوگی۔ روٹی کا مسئلہ پیدا ہو جائے گا۔ اچھا خوراک میسر نہیں ہوگا۔ روز گار کے مواقع ختم ہوجائیں گے۔ اچھے ہمسائے آپ کو چھوڑ کر چلا جائیں گا۔ یا شاید آپ خود روز گار کی تلاش میں ایک شہر چھوڑ کر دوسرے شہر منتقل ہونا چاہیں گے۔ غرض یہ کہ آپ کو بہت سے بُرے حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ حالات سے نمٹنے کیلئے حالات کو برداشت کرکے بردباری سے کام لیں۔ کیونکہ
”جس کاکوئی نہیں ہوتا اس کا تو خدا ہوتاہے“
خداہروقت آپ کے ساتھ ہے۔ خدا پر بھروسہ رکھیں مثبت سوچیں وقت کو بروئے کار لائیں۔ ہمت سے کام لیں۔ آپ ہمت کریں گے۔ خداتعالیٰ آپ کی ہرممکن مدد کرے گا۔ کسی بھی وقت حالات کو خراب کرنے کیلئے خوف وہراس پھیلایا جائے گا۔ آپ خوف میں مبتلا ہوں گے۔ شاید ایسانہ ہو۔ کوئی حملہ کرے۔ آپ کے گھر کو لوٹے۔ آپ کے اپنو ں کو ایک دوسرے سے سے جدا کرے۔
کبھی کبھاراگرآپ گاڑی میں سوار ہوتے ہیں۔ تو ایکسیڈنٹ کا خوف ہوتاہے۔ گاڑی کے بریک فیل ہونے کا خوف ہوتاہے۔ گاڑی اُلٹ جانے کا خوف ہوتاہے۔ اگر آپ کے جیب میں پیسے ہوں گے۔ تو چوروں کا خوف ہوگا۔ غرض یہ کہ اور بہت سے ایسے خوف ہوتے ہیں جو آپ ہر وقت اُس میں مبتلا ہوتے ہیں۔ ان خوفوں سے چٹکارا پانے کیلئے اپنے اندر ہمت پیدا کریں۔ کوشش کریں۔ کہ آپ جسمانی طور پر کمزور نہ ہوں۔ اچھی خوراک کھائیں۔ طاقت ور غذائیں استعمال کریں۔ اگر آپ جسمانی حوالے سے طاقتور ہوں گے۔ تو لازمی بات ہے ذہینی حوالے سے بھی آپ مضبوط ہوں گے۔ آپ ہرخوف پر قابو پائیں گے۔ انسان میں زیادہ تر خوف جسمانی کمزوری کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔ جب انسان جسمانی حوالے سے کمزور ہوتاہے۔ تو لازمی بات ہے۔ وہ بہت سے دوسرے کمزوریوں کا شکار ہوجاتاہے۔ جس کی وجہ سے ہر وقت خوف و ہراس میں مبتلا ہوتاہے۔اور اس کے اندر برداشت کم ہوتاہے۔
بلوچستان کے گرد ونواح کے پہاڑوں کے درمیان ایک بستی واقع تھا بستی کے لوگوں کی زندگی کا دارومدار بارش کی پانی پرمنحصر تھا۔ لوگ بستی میں خوشحال زندگی گذار رہے تھے۔ مگر لوگ کسی آنے والے مصیبت سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں تھے۔ کچھ وقت گذرنے کے بعد اس علاقے میں بارش کا سلسلہ بند ہوگیا۔ بستی میں قحط سالی پڑ گئی مال مویشی مرنے لگے۔ فصلیں تباہ ہوگئے۔ لوگ بستی کو چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔ سارے لوگ بستی کو چھوڑ کر شہر منتقل ہوگئے۔ مگر ایک حوصلہ مند آدمی بستی کو چھوڑنے پر تیار نہیں ہوا۔ وہ ایک دو ہفتے کے لیے شہر جاتا محنت مزدوری کرتا کچھ پیسے جمع کر کے واپس بستی چلا جاتا۔ خدا کی عبادت کرتا۔ اور اس کا شکر اداکرتا۔ اور قحط سالی کو ختم کرنے کے لیے دُعائیں کرتا۔ کئی سالوں کی قحط سالی برداشت کرلی۔ آخر کار ایک دن آیا۔ بارش کا سلسلہ پھر سے شروع ہوا اُس کی فصلیں آباد ہوگئے۔ اُس نے نئے مال مویشی خرید لی آج اُس بستی میں ایک خوشحال زندگی بسر کررہا ہے۔ جس طرح ڈاکٹر رابرٹ ایچ شلر کا کہنا ہے ”حوصلہ مند لوگ مشکل وقت گذار دیتے ہیں۔“
اسی طرح ڈاکڑ نپولین ہل کہتا ہے
”جب حالات بہت زیادہ خراب ہوجائیں تو مزید خراب نہیں ہوسکتے انہیں بہتری کی طرف آنا ہی ہوتا ہے۔“



(مصنف: شیکوف بلوچ)

Endurance

The ability or willingness to Endurance/tolerate the existence of opinions or behavior that a person does not like or disagree with.
The ability to withstand the constant submission to something, such as a medicine or environmental conditions, without adverse reactions.
Written by Shaikof

Encourage

No comments:

Post a Comment

apna qimat janay

اپنی قیمت جانیں یہ کہانی اس بارے میں ہے کہ آپ کو اپنی قدرو قیمت جاننا کتنا ضروری ہے۔ آپ کا وقار سونے اور زیور سے زیادہ قی...