Translate and read into your own language

میری منزل

My Destination

میری منزل

میں جارہا ہوں
کہاں جا رہا ہوں
کیوں جا رہا ہوں
کدر جا رہا ہوں
کس لیے جا رہا ہوں
مجھے اس کا کچھ پتا نہیں۔
اگر کسی کو پتا ہے۔
برائے مہربانی مجھے بتا دے کہ
میری منزل کہاں ہے۔
میں نے اپنی منزل کو کبھی نہیں دیکھا۔
مگر میری خواہش ہے کہ
میں اپنی منزل تک پہنچ جاؤں۔
میں نے اس کیلئے کچھ تیاری بھی نہیں کی
اور نہ کسی کا سہارا لیا۔
میں صرف اپنی منزل کو ڈھونڈتا رہا
ڈھونڈتا رہا
اور آج تک ڈھونڈرہاہوں۔
مگر میری منزل کہیں نظر نہیں آتی۔
آج میں مسافر ہوں
نہ گھر ہے نہ ٹھکانا
بس چلا جا رہا ہوں۔
جا رہا ہوں
صرف خدا کے سہارے۔
کبھی بھی کسی نے میری مدد کرنے کی کوشش نہیں کی۔
اور نہ میں نے کسی سے پوچھا کہ میری مد د کیوں نہیں کی جاتی۔
میں صبح نکلتا ہوں شام واپس گھر لوٹتا ہوں۔
میں اپنی منزل کی طرف جا رہا تھا
مگر میں واپس گھر لوٹا۔
میرے سمجھ میں کچھ نہیں آرہا کہ
اس کی کیا وجہ ہے۔
میں نے اس کی وجہ ڈھونڈنے کی کبھی بھی کوشش نہیں کی۔
ایک زمانہ تھاکہ
لوگ میری مدد کرنے کو تیار تھے۔
مجھے اپنی منزل کی طرف پہنچانا چاہتے تھے۔
اُس وقت میں تیار نہ تھا
اور اب جبکہ میں تیار ہوں تو
مجھے میری منزل تک پہنچانے والا کوئی نہیں۔
آخر اس میں وہ کون سی راز چھپی ہے!
اس راز کو افشاں کرنے والا بھی کوئی نہیں۔
میں دوستوں سے ڈرتا ہوں
اور میرے دوست مجھ سے ڈر کے مارے ہر چیز چھپا رہے ہیں۔
میں اُن کو حقیقت بتا نہیں سکتا اور
وہ بھی حقیقت کو مجھ سے چھپا رہے ہیں۔
میں اُن کی طرف بڑھتا ہوں
وہ ایک قدم پیچھے ہٹتے ہیں۔
میں ایک قدم آگے بڑھنے کی کوشش کرتا ہوں۔
وہ مجھے بیوقوف تصور کرتے ہیں۔
میں اپنے کو ذہین سمجھتا ہوں
وہ مجھ پر ہنسنے لگتے ہیں۔
میں اُن کی طرف دیکھتا ہوں
وہ مجھ سے نظریں چھپاتے ہیں
میرا دماغ شایداب سمجھنے کے قابل بھی نہ رہا کہ
میں کیا کروں
کہاں جاؤں!۔
اب میں نے دوستوں کی دوستی چھوڑ دی
اور نہ میں دوستی کے قابل رہا۔
میرے سامنے اندھیرا ہی اندھیرا چھایا جا رہا ہے۔
اب جب کہ میرا کوئی مدد کرنے والا ہی نہ رہا
تو میں سمجھتا ہوں کہ اپنی منزل پانے کیلئے رات کی مددلینی چائیے
کیونکہ
رات کی تاریکی میں میرے لیے ہر چیز ایک جیسی ہوگی
اور رات ہی ایک ایسا دوست ہے۔
جو مجھے میری منزل تک پہنچا سکے گا۔
اب میں دن کو لوگوں کی نظروں سے اوجھل رہوں گا۔
شام کو تاریکی کا مزہ لوں گا۔
جب دن اندھیرا ہوتا ہے
تو لازمی سی بات ہے
رات روشن ہوتی ہے۔
جب میری رات روشن ہوگی۔
تو لازمی بات ہے
میرا دن بھی روشن ہوگا۔
اب جبکہ لوگ سو رہے ہوتے ہیں
میں جاگ رہاہوتا ہوں۔
لوگ خواب خرگوش میں مبتلا ہوتے ہیں۔
میں اپنی منزل کی طرف جا رہا ہوتا ہوں۔
میرے سامنے پہاڑ بھی آتے ہیں صحرا بھی۔
جنگل بھی آتے ہیں بیاباں بھی
پھول بھی آتے ہیں کانٹے بھی۔
ریت بھی آتے ہیں پتھر بھی۔
دریا بھی آتے ہیں سمندر بھی۔
اب کسی کی کوئی پرواہ ہی نہیں۔
کیونکہ
میں اب رات کا مسافر ہوں۔
جو رات کے مسافر ہوتے ہیں
اُن کی زندگی ہتھیلی پر رکھے ہوتے ہیں
وہ موت سے کبھی نہیں ڈرتے
وہ موت کو للکارتے ہیں۔
اس لیے
اب میرا پرانے دوستوں کے ساتھ رابطہ منقطع ہوگیاہے۔
مجھے اب نئی دوستوں کی تلاش ہے۔
رات کو کوئی بھی میرے ساتھ ہمسفر بن کر
مجھے اپنی منزل تک پہنچانے میں مدد کر ے گا
میں اُنہی کا دوست بنوں گا
میں اُن کیلئے ہر قربانی دینے کیلئے تیار رہوں گا
میں اُنہی کو اپنا قائد سمجھوں گا
میں اُن کی ہر حکم کی فرمانبرداری کروں گا
میں اُن کی ہر بات پر لبیک کہوں گا۔
کیونکہ
میں اپنی منزل کی طرف روانہ ہو چکا ہوں۔
میرا منزل اب دور نہیں بس کچھ اندھیری راتوں کی بات ہے۔۔۔۔۔
جب میں اپنی منزل پہنچوں گا
اُس دن میری خوشی کی انتہا ہوگی
میری آنکھوں سے خوشی کے آنسوں بہنا شروع ہونگے
دوست مجھے مبارک باد دینے آئیں گے۔
وہ کون سی خوش قسمت رات ہوگی
جب میں دوبارہ دوستوں کا دوست بنوں گا۔
رشتہ داروں کا رشتہ دار ر ہوں گا۔
ہر طرف خوشیاں ہی خوشیاں ہوں گے۔
اندھیری رات روشنی میں تبدیل ہوجائے گی۔
ستارے روشنی پھیلاتے جائیں گے۔
سیارے گنگناتے جائیں گے۔
چاند کی چاندنی ہوگی۔
سمندر کی موجیں خوشی کے لہروں میں تبدیل ہوتے جائیں گے۔
ظلم کی دیوار کو گرائیں گے۔
انسانیت کی دیوار کو کھڑا کردیں گے۔
آقا اور غلام کا تصور ختم کریں گے۔
ہر طرف خوشیاں ہی خوشیاں ہوں گے۔
یہی ہے ہماری آرزو
یہی ہے میری منزل
بس مجھے اب صرف اسی کا انتظار ہے۔۔۔۔

مصنف: شیکوف

My Destination, a person he tired from the live and want to look for its new destination, Urdu article written

My Destination

No comments:

Post a Comment

apna qimat janay

اپنی قیمت جانیں یہ کہانی اس بارے میں ہے کہ آپ کو اپنی قدرو قیمت جاننا کتنا ضروری ہے۔ آپ کا وقار سونے اور زیور سے زیادہ قی...