Translate and read into your own language

زبان

Control Words

زبان

انسان اپنی گفتار سے پہچانا جاتاہے۔ کہ وہ عقلمند ہے یا بے وقوف
حضرت لقمان نسلاََ حبشی اور غلام تھے ایک مرتبہ انہیں ان کے آقا نے بکری ذبح کرنے کو کہا۔ انہوں نے ذبح کردی آقا نے کہا کہ اس کے سب سے اچھے (اعضاء) حصے مجھے کھلاؤ، تو وہ بکری کی زبان اور اس کا دل اس کی خدمت میں لے چلے۔ پھر کچھ دن بعد اس نے دوبارہ بکری ذبح کروائی اور کہا کہ میرے پاس اس کے سب سے بُرے اعضاء لاؤ۔ تو وہ پھر زبان اور دل لے کر آگئے۔ تو اس نے کہا کہ یہ کیا؟ میں نے جب سب سے اچھا حصّہ کھلا نے کو کہا تو تم بکری کا دل اور زبان لے آئے تھے۔ اور جب سب سے برے حصے لانے کو کہا تو بھی تم نے زبان اور دل لے آئے ہو؟اس پر حضرت لقمان نے جواب دیا۔ کہ اگر یہ دونوں حصّے اچھے ہوں تو ان سے اچھا حصّہ اورعضو کوئی نہیں اور اگر یہ دونوں خراب ہوں تو ان سے زیادہ خراب کوئی عضو نہیں۔اس لیے تو کہتے ہیں۔ ”پہلے سوچھو پھر بولو“
یقینا انسان کا سب سے بڑا دشمن اُسکی اپنی زبان ہے اگر انسان زبان کو کنٹرول کرے تو وہ عقلمند یعنی بہترین انسانوں میں شمار ہوتا ہے۔ اگر کوئی آدمی اپنی زبان کو کنٹرول نہیں کرسکتا ہے تو اُسے بے وقوف سمجھا جاتاہے۔ ایک ہی زبان کی وجہ سے انسان عقلمند وں میں شمار ہوتاہے اور ایک ہی زبان کی وجہ سے بہت سے لوگ بے وقوفوں کے دنیا میں قدم رکھتے ہیں۔
میں جب کلاس روم میں داخل ہوتاہوں۔ بچوں کو لیکچر دینا شروع کرتا ہوں۔ کچھ بچے ایسے ہوتے ہیں۔ میری ہر بات کو غور سے سنتے ہیں۔ اُن کا دھیان میری طرف ہوتاہے۔ ضرورت کے مطابق کچھ لکھ بھی لیتے ہیں۔ اگر اُن کی سمجھ میں کوئی بات نہیں آیا تووہ ٹاپک (سبق) کے مطابق سوال کرتے ہیں۔ تو ایسے بچے کامیاب ہوتے ہیں۔ کچھ بچے ایسے ہوتے ہیں جو لیکچر پر توجہ نہیں دیتے ہیں ادھر ادھر دیکھتے رہتے ہیں اپنے کو کنٹرول نہیں کر سکتے ہیں کبھی یک بچے کو اشارہ کر کے کچھ کہتے ہیں تو کبھی دوسرے کو۔ لیکچر کے درمیان اس طرح کے سوال کرتے ہیں جوکہ سبق سے بالکل مطابقت نہیں رکھتے ہیں تو ظاہر سی بات ہے ایسے بچے آگے نہیں جاسکتے بلکہ اپنی زبان کی وجہ سے ناکام ہوتے ہیں یقینا کو ئی بھی شخص اپنی زبان کو کنٹرول کرے ضرورت کے مطابق بولیں تو ایسے شخص کی باتیں نہ صرف سنی جاتی ہیں بلکہ اسکی قدر بھی کیجاتی ہے
اب سوال یہ پیدا ہوجاتا ہے کہ زبان کو کیسے کنٹرول کیا جاتا ہے؟زبان کوکنٹرول کرنے کیلئے شعور کی ضرورت ہوتی ہے شعور صیحح تعلیم و تر بیت سے پیدا ہوتا ہے صیعح تعلیم و تربیت اچھی کتابوں کے مطالعہ اور اچھے استادوں سے حاصل کیجاتی ہے بوڑھے بزرگوں کے صحبت سے حاصل ہوتی ہے بشرطیکہ آپ دوسرے لوگوں کی باتیں غور سے سنیں سوچ و فکر کریں جب آپ سوچنا شروع کرتے ہیں تو آپ کا دماغ آپکی زبان کو کنٹرول کرتا ہے اور مدد دیتا ہے یقینا جب آپ سوچیں گے تو آپ سمجھنے کی کوشش کریں گے جب آپ سمجھیں گے تو آپکا زبان خود بخود کنٹرول ہوگا اگر آپکا زبان کنٹرول ہوگیا تو اسکا مقصد یہ ہوا کہ آپ میں شعور آگیا جب آپ میں شعور آ جاتا ہے تب آپ پہلے سوچیں گے پھر بولیں گے لوگ آپ کی طرف دھیان دیں گے آپکی باتیں سنیں گے ایک عقلمند اور بیوقوف فرق صرف یہی ہوتا ہے عقلمند اپنی زبان کو کنٹرول کرتا ہے جبکہ بیوقوف اپنی زبان کو کنٹرول نہیں کر سکتا۔ فارسی میں کہتے ہیں زبان شیر ین ملک گیرین،، اگر آپ کی زبان میٹھی ہو آپ کسی ملک کو اپنا بنا سکتے ہیں یقینا جب آپ اپنی زبان کو قابو کریں گے بُری باتوں سے پرہیز کریں گے گالی گلوچ سے اپنی زبان کو کنٹرول کریں گے لو گوں سے اخلاق سے پیش آکراچھی اچھی باتیں کریں گے۔ کسی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اُس کو ایک صحیح مشورہ دیں گے۔ آپ کی باتوں میں ایک روحانی طاقت پیدا ہوجائے گی۔ بشرطیکہ آپ ایمانداری اور مخلصی کے ساتھ لوگوں کے ساتھ تعلقات استوا کریں۔ آپ جب تبدیل ہوجائیں گے۔ آپ کے ارد گرد کے حالات بھی بدل جائیں گے۔ آپ کی وجہ سے آپ کے دوست بھی اپنے زبان کو کنٹرول کرنے کی کوششں کرئینگے۔ اگر آپ اپنی زبان کنٹرول کرنے کی کوشش نہیں کریں گے۔ چاپلوسی، دھوکہ، جھوٹ، غیبت اور بہت سے دوسرے برائیوں کا سہارے لین گے۔
بغیر پوچھیں آپ لوگوں کو مشورہ دیتے جائیں گے۔ مجلس میں بغیر مقصد کے باتیں کرتے جائیں گے۔ اپنی بات منوانے کی کوشش کریں گے۔ جہاں آپ کی ضرورت نہ ہو وہاں اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔ تو لوگ آپ کو بے وقوف سمجھ لیں گے۔ آپ کی باتوں پر ہنسیں گے۔ آپ کے باتیں سننے کی بجائے آپ کا مذاق اُڑائیں گے۔ آپ کے مشورے رائیگاں جائیں گے۔ آپ اپنی زبان کی وجہ سے بہت سے برائیوں کا شکار ہوں گے۔
بہتر یہی ہے۔ کہ اپنی زبان کو کنٹرول کریں۔ کیونکہ آپ کے پہچان آپ کی اپنی زبان ہے۔ جس طریقے سے آپ اپنی زبان کو استعمال کریں گے۔ لوگ اس مطابقت سے آپ کے ساتھ تعلقات استوار کریں گے۔ اگر دنیا میں عزت چاہتے ہو تو اپنی استادوں کا احترام کریں اور ان سے فائدہ اُٹھائے نئی اور اچھی کتابوں کا مطالعہ کریں جس سے آپ کی ذہینی پرورش ہوگی اور آپ کے مقصد کا حصول بھی آسان ہوجائے گا۔ بوڑھے بزرگوں کی باتیں سنیں۔ کیونکہ اُنھوں نے زندگی کے تجربات سے بہت سے کچھ سکھیں ہیں۔ اُن کی ہربات تجربات کے بنیاد پر ہوتی ہے۔



(مصنف: شیکوف بلوچ)

Control Words

Control Words: Humans are known by their Words. Whether they are wise or foolish.
Written by Shaikof

Rebirth of

No comments:

Post a Comment

apna qimat janay

اپنی قیمت جانیں یہ کہانی اس بارے میں ہے کہ آپ کو اپنی قدرو قیمت جاننا کتنا ضروری ہے۔ آپ کا وقار سونے اور زیور سے زیادہ قی...