Translate and read into your own language

انٹرپشن

انٹرپشن

کمپیوٹر سٹارٹ کرنے کے بعد جب آپ کسی پروگرام کولوڈ کرنا چاہیں گے۔تو اُس پروگرا م کے آئیکان پر ڈبل کلک کرکے کمپیوٹر اُس پروگرام کو لو ڈ کرنا شروع کرے گا۔اگر اس دوران آپ نے دوسرے پروگرام کے آئیکان پر ڈبل کلک کیا۔تو کمپیوٹر اپنا توجہ پہلے پروگرام سے ہٹا کر دوسرے پروگرام کی طرف کر لیتا ہے۔اگر اس دوران کسی نے کی بورڈ کاکوئی بٹن دبایا۔یا کمپیوٹر کو نیٹ سے کو ئی انفارمیشن ملا۔تو پھرکمپیوٹراپنا توجہ انہیں کی طرف مبذول کرتا ہے۔اس کا مقصد یہ ہوا کہ کمپیوٹر اصل پروگرام کو لوڈ کرنے میں دیر کرے گا۔ کیونکہ کمپیوٹر سارے پروگراموں کو وقفے وقفے سے حل کرتا رہتا ہے۔اگر کمپیوٹر کا میموری کم مقدار میں ہوا تو کمپیوٹر زیادہ پروگراموں پرایک وقت میں کام نہیں کرسکتا۔جس کی وجہ سے کمپیوٹر ہینگ (Hang) ہوتا ہے یعنی کام کرنا چھوڑ دیتا ہے۔اور کمپیوٹر کو پھر سے سٹارٹ کرناپڑتاہے۔ تاکہ کمپیوٹر کا میموری پچھلے پروگراموں سے صاف ہوجا ئے او رپھر سے کمپیوٹر پر پروگرام لوڈ کیاجاسکے ۔
جب کمپیوٹر ایک پروگرام حل کررہاہوتا ہے اور اسی دوران اسے دوسرا انفارمیشن ملتاہے تو کمپیوٹر اپنا توجہ پہلے پروگرام سے ہٹا کر دوسرے انفارمیشن کی طرف کر لیتا ہے تو اسے انٹرپشن کہتے ہیں
انسان کا دماغ بھی اسی طرح کام کرتا ہے۔اگر ایک آدمی ایک کام کررہاہے۔ یاایک طالب علم کوئی سوال حل کر رہا ہو۔یا کوئی آدمی کتاب پڑھ رہاہے۔اسی وقت اگر کوئی دوسرا آدمی اُن کو آواز دے تو وہ اپنے سارے کام چھوڑ کراُ س آدمی کی طرف توجہ کر تے ہیں۔جس طرف سے آوا ز آئی تھی۔اسی طرح کام کے دوران اگر موبائل کی گھنٹی بجی تو پھر بھی آدمی اپنا کام چھوڑ کر موبائل کی طرف توجہ دیتا ہے۔ اس انٹرپشن کی وجہ سے کام ادھورا رہ جاتاہے۔
مثال کے طور پر اگر ایک طالب علم کوئی سوال حل کر رہاہو۔اور اسی دوران اُس کی موبائل کا رنگ آئے تو ظاہر سی بات ہے۔طالب علم اپنے سوال کو ادھورا چھوڑ کر موبائل کی طرف توجہ دیتا ہے۔موبائل سے فار غ ہونے کے بعد وہ پھر سے سوال حل کرنے بیٹھتا ہے۔مگر جس حد تک اُس نے پہلا سوال حل کیا تھا۔وہ اُس کے یادداشت سے نکل جاتاہے۔کیونکہ طالب علم نے سوال کا حل وقتی طور پر اپنے دماغ میں رکھا ہوا تھا اور انٹرپشن کی وجہ سے سوال کا حل اُ س کے دماغ سے نکل گیا۔وہ نئے سر ے سے اُ سی سوال کو پھر سے حل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔اگر پھر سے موبائل کارنگ آیا تو طالب علم پہلے کی طرح سوال چھوڑ کر موبائل کی طرف اپنا تو جہ کرتا ہے۔جس کی وجہ سے وہ کبھی بھی اُ س سوال کو صحیح معنی میں حل نہیں کر سکتا ہے۔
ایک بار میں روس میں لائبریری میں بیٹھامطالعہ کرررہا تھا۔تو اس دوران لائبریر ی میں ایک لڑکی داخل ہوئی۔اُس کی سینڈلوں سے ٹک ٹک کی آواز آرہی تھی جس کی وجہ سے لائبریرین نے اُسے لائبریری سے نکال دیا۔اس لئے کہ اُس کی سینڈلز کی ٹک ٹک کی آواز کی وجہ سے مطالعہ کرنے والے طلباء کا توجہ اُس کی طرف مبذول ہورہے تھے۔اس کا مقصد یہ تھا کہ وہ لائبریر ی میں انٹرپشن کررہاتھا۔اور اسی ایک ٹک ٹک کی وجہ سے بہت سے طلبا ء کا مطالعہ میں خلل پڑرہاتھا۔ آج کا ایک بہت بڑا اور اہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے۔کہ طلباء کے ساتھ8 کتابیں آٹھ کاپیاں ہیں۔ اور آٹھ اُستاد اُن کو پڑھا رہے ہوتے ہیں۔مگر طلباء صحیح معنی میں تعلیم حاصل نہیں کر سکتے۔ اس کی کیا وجہ ہے؟
سکول میں جب میراپیریڈہوتا ہے توکلاس میں داخل ہونے سے پہلے میں اپنا موبائل بند کرتا ہوں اور طلباء کو بھی ان کے موبائل بند کرنے کا کہتا ہوں۔اور پیریڈ جب تک ختم نہیں ہوتا اس وقت تک میں کلاس سے نہیں نکلتا اور طلباء کو انٹرپشن کرنے والا کوئی نہیں ہوتا۔ جس کی وجہ سے طلباء کو سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔طلباء کے کہنے کے مطابق جب اُن کے دوسرے پریڈ لگتے ہیں تو ماسٹر صاحب خود کلاس کے اندر موبائل کے ذریعے باتیں کر رہاہوتا ہے۔اور ساتھ ساتھ طلباء بھی باتیں کرنے میں مصروف ہوتے ہیں۔ اگر ماسٹر صاحب کاکوئی مہمان آیا تو وہ کلاس کو چھوڑ کر پہلے مہمان کی خاطرداری کرتا ہے۔اور طلباء کلاس میں موبائلوں کے ساتھ مشغول ہوتے ہیں۔جس کی وجہ سے طلباء کبھی بھی صحیح معنی میں تعلیم حاصل نہیں کر سکتے۔سکول کی لائبریری میں لوگ بیٹھ کر مزے سے چائے پیتے ہیں۔موبائل پر باتیں کرتے ہیں۔اُن کی آواز دور دور تک سنائی دیتی ہے۔تو اُس لائبریری میں کون مطالعہ کر سکتا ہے۔ اسی طرح اگر لوگ باجماعت نماز اداکرہے ہوتے ہیں اور اسی دوران اگرکسی ایک طرف سے موبائل کی گھنٹی کی آواز آجائے تو سارے لوگ پریشان ہو جائیں گے۔ ایک گھنٹی کی آواز کی وجہ سے سارا جماعت انٹرپشن کا شکار ہوجاتاہے، عبادت میں خلل پڑتا ہے۔
صحیح تعلیم حاصل کرنے کے لئے سب سے پہلے کوشش کر نا چاہیے۔کہ انٹرپشن سے بچا جائے۔مطالعہ کرنے کے وقت آدمی ایک ایسے جگے پر بیٹھ جائے۔جہاں باہر سے آنے والے آواز پہنچ نہ پائے۔ اساتذہ کرام اور طلباء کو چاہیے کہ وہ پیریڈز کے دوران اپنے موبائلوں کو بند رکھیں۔اُستا د کو چاہیئے کہ وہ پیریڈ کو چھوڑ کر مہمانوں کی خاطر داری نہ کرے۔بلکہ پیریڈ ختم ہونے کے بعد مہمانوں سے ملے۔ خاص کر کھانے کے وقت موبائل کو بند رکھیں۔تاکہ تسلی سے بیٹھ کر بغیر کسی انٹرپشن کے کھانا کھائے۔تو یہ کھانا صحت کیلئے بہتر ثابت ہوگا۔ والدین کو چاہیے کہ بچوں کے مطالعہ کے وقت ان کے دُوستوں کو اُن سے دور رکھیں۔اور اُن کے موبائلوں کو بند رکھیں۔ جس وقت طلباء انٹرپشن سے بچیں گے تب وہ کچھ نہ کچھ ضرور سیکھ لیں گے۔
مصنف شیکوف بلوچ

interruption

No comments:

Post a Comment

apna qimat janay

اپنی قیمت جانیں یہ کہانی اس بارے میں ہے کہ آپ کو اپنی قدرو قیمت جاننا کتنا ضروری ہے۔ آپ کا وقار سونے اور زیور سے زیادہ قی...